پاکستان میں خود کش حملوں کے حوالے سے شہرت حاصل کرنے والے تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ بیت اللہ محسود آج پاکستان کے انتہائی مطلوب افرادمیں سرفہرست ہیں انہوں نے وزیرستان کے اندر اپنی ایک الگ ریاست بنا رکھی ہے جہاں سے وہ پاکستان بھر میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور انہیں عملی شکل دے رہے ہیں۔
|
|
|
 |
|
راولپنڈی کی شہ رگ پر واقع ٹیکسلا کا قدیم شہر جو صدیوں سے مختلف تہذیبوں کی آماجگاہ رہا ہے کسی طور بھی ''کیوٹو'' سے کم اہمیت کا حامل نہیں ہے مارگلہ کی پہاڑیاں جن کی ایک طرف ملک کا خوبصورت دارالحکومت اسلام آباد واقع ہے تو دوسری جانب انہی پہاڑوں نے پھول اور پتیوں کی طرح وادی ٹیکسلا کو گھیر رکھا ہے۔ یہ وادی فطرت کے حسین مناظر سے بھری پڑی ہے اس کے دلنشیں لینڈ اسکیپ اور حد نگاہ تک پھیلے ہوئے دلفریب اور بلند و بالا پہاڑ دور سے ہی سیاحوں کے دلوں کو اپنی جانب کھینچ لیتے ہیں |
|
 |
|
قاضی جاوید' جن کا پیدائشی نام جاوید حسین ہے، 7، فروری 1946 کو لاہور میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے فلسفے میں اعلٰی تعلیم حاصل کی اور بطور ریسرچ سکالر شعبہ فلسفہ پنجاب یونیورسٹی میں 1973 ء سے 1985 ء تک کام کیا۔ وہ 1988 ء سے 2009ء تک اکادمی ادبیات پاکستان میں ریذیڈنٹ ڈائریکٹر رہے۔ آج کل ادارہ ثقافت اسلامیہ میں بطور ڈائریکٹر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ فلسفہ، سماجیات اور تصوف پر ان کی بے شمار مطبوعات آچکی ہیں |
|
 |
|
خیبر سے کراچی تک پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میںہے۔ بدامنی اور عدم تحفظ کی آکاس بیل نے پوری قوم کو اپنی لپیٹ میںلے رکھا ہے۔ نام نہاد اسلام پسندوں نے مذہب کے نام پر جتنا خون بے گناہ انسانوں کا بہایا ہے اور پوری اقوام عالم میں جس طرح اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کیا ہے اس پر ہر محب وطن کا دل خون کے آنسو رو رہا ہے۔ ان طالبان کی جانب سے لگائی گئی بدامنی اور دہشت گردی کی آگ قبائلی علاقوں سے نکل کر بندوبستی علاقوں سے ہوتی ہوئی اب بڑے شہروں میں داخل ہو چکی ہے۔ |
|
 |
|
پاکستانی اور افغانی عسکریت پسند گروپوں کو 35 سے زائد جہادی ٹرسٹ اور دوسرے متعلقہ ادارے مستقل بنیادوں پر فنڈز فراہم کرتے ہیں حالاں کہ ان میں سے متعدد کو 2002 اور 2007 میں بند کر کے ان کے اکائونٹس منجمد کر دیے گئے تھے۔ پاکستانی طالبان نے اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے جو دوسرا طریقہ ایجاد کیا وہ حکومتی شخصیات ، غیر ملکی اہلکاروں، این جی اوز کے سربراہوں اور اہم ترین افراد کو اغوا کر کے ان کے بدلے کروڑوں کا تاوان طلب کرنا ہے۔ چندے، ٹیکس، مجرمانہ سرگرمیاں اور لوگوں کی رضاکارانہ معاونت اس کے علاوہ ہے۔ |
|
 |
|