مسائل کے وجود سے انکار زمینی حقائق کو بدل نہیں دیتا بلکہ ان مسائل کو مزید پیچیدہ بنا دیتا ہے۔ اولین ترجیح مسئلے کی نوعیت سمجھنے کی ہونی چاہئے کہ جنوبی پنجاب میں فروغ پاتی عسکریت پسندی کے رجحانات میں کیا اتنی قوت ہے کہ وہ قبائلی علاقوں کے طرز پر''طالبانائزیشن''کا روپ دھار سکے؟کیا اس میں موجود فرقہ وارانہ عناصر علاقے میںمذہبی تفریق کو بڑھا سکتے ہیں؟