working
   
 
   
Untitled Document
موجودہ شمارہ

Untitled Document


Untitled Document
مراسلات
اگلا شمارہ
20 Sep 2009
تاریخ اشاعت
راہ حق
قومیت کی کسی تعریف پر ہم متفق نہیں۔ پھر اجتماعیت اور قومی وحدت کا خواب کیسے شرمندۂ تعبیر ہو گا؟ کیا ہمیں ایک نیا سماجی و سیاسی ڈھانچہ درکار ہے؟ لیکن اس کے لیے بھی اتفاق ضروری ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ''بنیادی اتحاد و اتفاق''کے وہ عناصر دریافت کیے جائیں جو ہمیں ''اکثریت'' کے زعم سے نکال کر ایک قومی و حدت میں پرو دیں۔

 

چشم عالم
اوباما کی افغانستان سے متعلق پالیسی پر اعتراضات اس لیے بھی شروع ہو گئے تھے کہ افغانستان بہت سی حکومتوں کے لیے قبرستان ثابت ہوا ہے۔
فکرو نظر
عسکریت پسندی کے تدارک کی کوششوں کی کامیابی اور ناکامی کے درمیان امتیازی تناسب کرنا آسان کام نہیں ہے۔
پروفائل
لیبیا کا یہ اسلامی جنگجو گروپ 1980ء کی دہائی کے وسط میں لیبیا میں قائم ہوا۔ اس گروپ نے لیبیا کے صدر قذافی کی حکومت کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے اس کے خاتمے کا اعلان کیا۔ اس گروپ نے لیبیا میں قذافی مخالف تحریکوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اور حکومت کے مفاد ات کو نشانہ بنایا۔ پھر جب افغان جہاد شروع ہوا تو یہ گروپ افغان جہاد میں شامل ہونے کے لیے افغانستان منتقل ہو گیا۔ افغان جہاد کے خاتمے کے بعد اس گروپ کے کچھ اراکین افغانستان میں بھی ٹھہر گئے۔

یادداشتیں
ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت میں کے کے عزیز کو "National Commission of Historical and Cultural Research Islamabad" کا چیئر مین بنایا گیا۔ ایک خود مختار آدمی کو ایک سیاسی حکومت نے کس طرح ایک بڑے عہدے پر تعینات کیا ۔ وہ آدمی جو بغیر تعصب کے چیزوں کو لکھتا ہو۔ بین الاقوامی حکومتیں حقیقی تاریخ سے ہٹ کر قومیت پسندی کی تاریخ کو ترجیح دیتی ہیں۔ ان کی بہت سی کتابیں سیاسی تاریخ پر تھیں۔ علاوہ ازیں انھوں نے سماجی تاریخ پر بھی گرانقدر کام کیا۔

تارکین وطن
یوں تو دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں پاکستانی تارکین وطن بسلسلہ روزگار مقیم ہیں۔ ایشیا، یورپ، امریکا، مشرق وسطیٰ سمیت دنیا کا شاید ہی کوئی ملک ایسا ہو جہاں پاکستانی تارکین وطن موجود نہ ہوں۔ ان تارکین وطن کی سب سے بڑی تعداد برطانیہ اور سکینڈے نیویا کے ممالک میں ہے۔ صرف برطانیہ میں پندرہ سے بیس لاکھ تک پاکستانی موجود ہیں۔ اسی طرح ناروے، سویڈن، ڈنمارک، فرانس اور بلجیم میں بھی ہزاروںکی تعداد میں پاکستانی بستے ہیں۔

سائنس فیچر
موجودہ دور میںسائنسدان جدید تحقیق کی سہولیات کے باعث زمین کے ماضی سے متعلق زیادہ تفصیلی معلومات رکھتے ہیں۔ زمین اور نظام شمسی کے دیگر سیارے شمسی نبیولاجو سورج کی تشکیل کے بعد بچ جانے والے گردوغباراور گیسو ں کی تشتر ی سے 4.57ارب سال پہلے وجود میں آئے۔آغاز میں زمین پگھلی ہوئی حالت میں تھی لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ زمین کی فضا میں پانی جمع ہونا شروع ہوگیااور اس کی سطح ٹھنڈی ہوکر ایک قشر (crust)کی شکل اختیار کر گئی۔اس کے کچھ عرصے بعد ہی چاند کی تشکیل ہوئی

تبصرہ کتب
مصنف نے اپنی کتاب میں حضرت عبداللہ ابن مسعود کے اقوال و روایات سے جابجا استفادہ کیا ہے اور کتاب میں جس بات کی طرف زیادہ توجہ دی گئی ہے وہ اسلام کا نظام معیشت ہے۔ جس طرح مصنف نے اسلامی نظام معیشت کے لیے سہ رخی انداز فکر اپنایا ہے اور قانون ثلاثہ کو پیش کیا ہے ۔ اس سے ایک نئی جہت تخلیق کی ہے۔ وہ قابل قدر اور قابل تقلید ہے۔ مصنف نے اپنی اس کتاب کی تحقیق کے لیے 500 سے زائد کتابوں کے حوالے دیے ہیں۔ قرآن و حدیث کے معاشی فلسفے پر مصنف کی تحقیق منفرد اور جداگانہ ہے۔


قارئین کی آراء
اس میں کوئی شک نہیں کہ ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری پر حملہ ہیں۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور اپوزیشن لیڈر میاں نواز شریف ان ڈرون حملوں کی مذمت کر چکے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ امریکی ڈرون حملے پاکستان کے لیے ناقابل برداشت ہیں۔ ان سے پاکستانی عوام میں امریکا کے خلاف نفرت پیدا ہو رہی ہے۔ اگر یہ حملے جاری رہے تو دہشت گردی کے خلاف جنگ خطرے میں پڑ جائے گی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان ایک خود مختار ملک ہے اور کوئی خودمختار ملک اپنی سرزمین پر ایسے حملوں کی اجازت نہیں دیتا۔