Untitled Document
|
|
|
Untitled Document
|
اگلا شمارہ |
 |
|
کامران ناشط، ملتان روڈ ،لاہور |
''تجزیات''جنوری 2009ء سے باقاعدگی کے ساتھ میرے مطالعہ میں ہے۔ جس توجہ ، عرق ریزی اور محققانہ انداز سے اسے پیش کیا جاتا ہے ، یہ ہم پڑھنے والوں سے جملہ مندرجات پڑھنے کا تقاضا کرتا ہے اگرچہ اس میں سماجیات،معیشت،اور سیاست و ثقافت پر مضامین شامل ہوتے ہیں تاہم میں''تجزیات''کی جو تخصیص سمجھتا ہوں وہ ہے انتہا پسندانہ رویوّں اور شدتّ پسندی پر فوکس۔دیگر بے شمار رسائل و جرائد اس حوالے سے تحریریں چھاپتے رہتے ہیں لیکن اْن کا نقطئہ نظر یک طرفہ ہوتا ہے۔ان کی اپنی فکر کا اظہار اور دوسروں کے افکار کو تنقید کا نشانہ بنانا۔علاوہ ازیں آپ ان موضوعات کو بھی اپنے جریدے میں شامل کرتے ہیں۔جن کی طرف توجّہ نہ دے کر ہم بے شمار بحرانوں کا شکار ہو چکے ہیں۔خاص طور پر پچھلے شمارے میں خالد احمد، کا مضمون''تعلیم کے بارے میں سوچنا منع ہے'' اور لارنس رائیٹ،نے اپنے مضمون''اندرونی بغاوت۔القاعدہ کے منصوبہ ساز رہنما کے اختلافی سوالات ''کو جس توجّہ اور محنت سے لکھا ہے۔حیرت ہوتی ہے کہ اس نے القاعدہ کے بعض ایسے گوشوں تک رسائی کی جواب تک دنیا کی نظروں کے چھپے ہوئے تھے۔ اگرچہ اس زمانے میں یہ مشکل ہے لیکن میں امید اور توقع رکھتا ہوں کہ آپ''تجزیات''کو یونہی جاری و ساری رکھنے میں کامیاب رہیںگے۔
|
|
|
|
|