از طرف مدیر |
|
فکرو نظر |
ڈاکٹر خالد مسعود
اجتہاد ہمیشہ سے امتِ مسلمہ کا اہم موضوع رہا ہے ۔اجتہاد سے مراد قرآن وسنت اور اجماع کی روشنی میں مقررہ شرائط کے مطابق استنباط و استخراج،شرعی احکام اورقوانین کی تشکیل جدید،تفصیل ،توسیع اور تنقیدکے لئے ماہرانہ علمی کاوش ہے۔علامہ اقبال کے کلام اور خطابات میں اس پس منظر میں بہت کچھ لکھا گیا ہے۔ڈاکٹر خالد مسعود نے زیر نظر مضمون میں انہی آرا کا جائزہ لیا ہے ۔ |
ثاقب اکبر
شریعت اور آئین کا موضوع حالیہ سالوں میں اس لئے بھی ابھر کر سامنے آیا ہے کیونکہ کئی شدت پسند تنظیموں نے اپنے اپنے ملکوں کے آئین کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور ان کا مؤقف ہے کہ قرآن و حدیث کی موجودگی میں کسی آئین کی کوئی ضرورت نہیں ۔اس صورتحال میں ضروری ہو جاتا ہے کہ یہ جائزہ لیا جائے کہ روز مرہ امور اور معاملاتِ حکومت چلانے کے لئے شریعت کے اندر رہتے ہوئے آئین سازی کا اختیار کس حد تک ہے ؟
|
|
قومی منظرنامہ |
عاصمہ یعقوب
پاکستان و بھارت کے باہمی تعلقات میں کشمیر ایک بنیادی مسئلے کی صورت حائل ہے ۔اور ایک حوالے سے اس پورے خطے جنوبی ایشاء کی حرکیات اسی مسئلے کے گرد گھومتی ہیں ۔کم و بیش گزشتہ ستر سال سے حل طلب اس مسلئے میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کیا کیا تبدیلیاں رونما ہوئیں؟کشمیری کل کہاں کھڑے تھے اور آج کس مقام پر ہیں ؟ |
شیر علی خان، شکیل احمد، فرید اللہ چوہدری
نیشنل ایکشن پلان کے بعد سے پاکستان میں فرقہ وارانہ تنظیموں کے خلاف کارروائیاں ایک نئے رخ کے ساتھ سامنے آئی ہیں۔ جن کا مقصد فرقہ وارانہ تشدد کا قلع قمع کرنا ہے ۔اس سلسلے میں کئی نامی گرامی مبینہ دہشت گرد پولیس مقابلوں میں مارے بھی گئے ہیں ۔اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔ |
عالم اسلام |
مارٹن روز
مارٹن روز کیمبرج یونیورسٹی کے پرنس ولید بن طلال سینٹر فار اسلامک سٹدیز میں وزیٹنگ فیلو ہیں ۔ان کا انسانی تاریخ کے ارتقا کا بڑا گہرا مطالعہ ہے ۔انہوں نے زیر نظر تحقیقی مقالے میں نوجوانوں میں شدت پسندی کی وجوہات کے پس منظر میں ان کے تعلیمی اداروں کے کردار اور وہاں موجود ماحول کا جائزہ لیا ہے ۔بالخصوص ا س سوال کا آخر سائنس پڑھنے والے طلبا میں شدت پسندی کا رجحان کیوں زیادہ ہے ؟ |
پروفیسر ضیاب ایم البدائنہ
پروفیسر ضیاب ایم البدائینہ کا تعلق اردن سے ہے اور وہ عالمی سطح پر مانے ہوئے محقق ہیں ۔ دس سے زائد کتابیں تصنیف کر چکے ہیں ۔ان کا یہ تحقیقی مطالعہ عرب ملکوں میں زیر تعلیم طلبا کے ذہنی رجحانات کی عکاسی کرتا ہے۔یہی رجحانات بعد ازاں انہیں انتہا پسندی کی جانب مائل کرتے ہیں ۔پروفیسر ضیاب کی کاوش اس حوالے سے لائق تحسین ہے کہ انہوں نے اس سلسلے میں مختلف اندرونی اور بیرونی عوامل کا جائزہ بھی باریک بینی سے لیا ہے. |
نتاشا شاہد
حالیہ دور میں مسلمان ملکوں میں جاری دہشت گردی کی جڑیں تاریخ کے اندر کہاں موجود ہیں ؟ ا سکی کھوج نتاشا شاہد نے اس مضمون میں لگائی ہے ۔فدائین کہاں سے آئے اور کن حالات میں پروان چڑھے اس کی تمام تر تفصیل کا احاطہ اس مضمون میں کیا گیا ہے ۔فرائیڈے ٹائمز میں شائع ہونے والے اس مضمون کا اردو ترجمہ شکریئے کے ساتھ قارئین تجزیات کے لئے پیش کیا جارہا ہے ۔ |
قومی مطالعہ جات |
(پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کے زیر اہتما م اساتذہ کی تربیتی ورکشاپوں کا احوال)
پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز گزشتہ کئی سالوں سے سماجی ہم آہنگی اور ا س سے متعلقہ موضوعات پر تحقیق میں منہمک ہے۔اور ا س مقصد کے لیے مکالمے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ا س سال ادارے نے جامعات اور کالجوں کے ان اساتذہ کو مدعو کیا جن کا تعلق اسلامیات سے تھا۔زیر نظر مطالعہ ان اساتذہ کی آرا اوررجحانات کا آئینہ دار ہے. |
فیچر |
انجینئر مالک اشتر
کالا خان کا مزارحسن ابدال کے نواح میں ہے ۔سابق صدر ایوب کے قبیلے سے تعلق رکھنے والے ،حالیہ دور کے ا س صوفی کی زندگی کے گوشوں کو اس فیچر میں مالک اشتر خوبصورتی سے سامنے لائے ہیں ۔ان کا انداز تحریر سادہ اور دلکش ہے جو قاری کو ایک صوفی کی زندگی کے ساتھ ساتھ تصوف کو سمجھنے میں بھی مدد دیتا ہے ۔
|
تبصرہ کتب |
عاطف محمود ہاشمی
1757ءسے1947ءتک تقریباً دو صدیوں کی مسافت بنتی ہے اس عہد میں برصغیر پاک و ہند،سلطنت برطانیہ کی عملداری میں رہا،غلامی کے اس دور سے یقینا ًجہاں تلخ یادیں وابستہ ہیں وہاں اس بات سے بھی انکار ممکن نہیں کہ ترقی کے لحاظ سے یہ خطے کی تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے۔برصغیر کے نو آبادیاتی نظام میں ترقیاتی ڈھانچے کی تشکیل کی گئی جدید محکموں کی بنیاد رکھی گئی زرعی اصلاحات ہوئیں۔
|
عاطف محمود ہاشمی
’’بیانئے کی جنگ‘‘ یاسر پیرزادہ کے کالموں پر مشتمل ان کی تیسری کتاب ہے، اس سے قبل ان کے دو مجوعے "ذرا ہٹ کے " کے نام سے منظر عام پر آکر داد و تحسین سمیٹ چکے ہیں،اس مجموعے میں ان کے جنوری 2011ء سے دسمبر 2015ء تک پانچ سالہ عرصہ میں شائع ہونے والے کالم یکجا کر دیئے گئے ہیں۔
|