working
   
 
   
Untitled Document
موجودہ شمارہ

Untitled Document
 
Bookmark and Share
01 January 2017
تاریخ اشاعت

از طرف مدیر

ہماری آگ میں جلتے کمزور طبقات

فکرو نظر

کیا اقبال اجتہاد کو امت کے لئے خطرہ سمجھتے تھے ؟

ڈاکٹر خالد مسعود

اجتہاد ہمیشہ سے امتِ مسلمہ کا اہم موضوع رہا ہے ۔اجتہاد سے مراد قرآن وسنت اور اجماع کی روشنی میں مقررہ شرائط کے مطابق استنباط و استخراج،شرعی احکام اورقوانین کی تشکیل جدید،تفصیل ،توسیع اور تنقیدکے لئے ماہرانہ علمی کاوش ہے۔علامہ اقبال کے کلام اور خطابات میں اس پس منظر میں بہت کچھ لکھا گیا ہے۔ڈاکٹر خالد مسعود نے زیر نظر مضمون میں انہی آرا کا جائزہ لیا ہے ۔

شریعت اور آئین

ثاقب اکبر

شریعت اور آئین کا موضوع حالیہ سالوں میں اس لئے بھی ابھر کر سامنے آیا ہے کیونکہ کئی شدت پسند تنظیموں نے اپنے اپنے ملکوں کے آئین کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور ان کا مؤقف ہے کہ قرآن و حدیث کی موجودگی میں کسی آئین کی کوئی ضرورت نہیں ۔اس صورتحال میں ضروری ہو جاتا ہے کہ یہ جائزہ لیا جائے کہ روز مرہ امور اور معاملاتِ حکومت چلانے کے لئے شریعت کے اندر رہتے ہوئے آئین سازی کا اختیار کس حد تک ہے ؟

 

قومی منظرنامہ

پاک بھارت کشیدگی اور کشمیر کا بدلتا ہوا منظر نامہ

عاصمہ یعقوب

پاکستان و بھارت کے باہمی تعلقات میں کشمیر ایک بنیادی مسئلے کی صورت حائل ہے ۔اور ایک حوالے سے اس پورے خطے جنوبی ایشاء کی حرکیات اسی مسئلے کے گرد گھومتی ہیں ۔کم و بیش گزشتہ ستر سال سے حل طلب اس مسلئے میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کیا کیا تبدیلیاں رونما ہوئیں؟کشمیری کل کہاں کھڑے تھے اور آج کس مقام پر ہیں ؟

پنجاب فرقہ واریت کا مقابلہ کرنے میں کہاں غلطی پر ہے ؟

شیر علی خان، شکیل احمد، فرید اللہ چوہدری

نیشنل ایکشن پلان کے بعد سے پاکستان میں فرقہ وارانہ تنظیموں کے خلاف کارروائیاں ایک نئے رخ کے ساتھ سامنے آئی ہیں۔ جن کا مقصد فرقہ وارانہ تشدد کا قلع قمع کرنا ہے ۔اس سلسلے میں کئی نامی گرامی مبینہ دہشت گرد پولیس مقابلوں میں مارے بھی گئے ہیں ۔اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔

عالم اسلام

مشرق وسطی ٰ اور شمالی افریقہ کی جامعات میں شدت پسندی

مارٹن روز

مارٹن روز کیمبرج یونیورسٹی کے پرنس ولید بن طلال سینٹر فار اسلامک سٹدیز میں وزیٹنگ فیلو ہیں ۔ان کا انسانی تاریخ کے ارتقا کا بڑا گہرا مطالعہ ہے ۔انہوں نے زیر نظر تحقیقی مقالے میں نوجوانوں میں شدت پسندی کی وجوہات کے پس منظر میں ان کے تعلیمی اداروں کے کردار اور وہاں موجود ماحول کا جائزہ لیا ہے ۔بالخصوص ا س سوال کا آخر سائنس پڑھنے والے طلبا میں شدت پسندی کا رجحان کیوں زیادہ ہے ؟

عرب جامعات کے طلبا میں انتہا پسندی کی وجوہات (حکمتِ عملی اور تدابیر )

پروفیسر ضیاب ایم البدائنہ

پروفیسر ضیاب ایم البدائینہ کا تعلق اردن سے ہے اور وہ عالمی سطح پر مانے ہوئے محقق ہیں ۔ دس سے زائد کتابیں تصنیف کر چکے ہیں ۔ان کا یہ تحقیقی مطالعہ عرب ملکوں میں زیر تعلیم طلبا کے ذہنی رجحانات کی عکاسی کرتا ہے۔یہی رجحانات بعد ازاں انہیں انتہا پسندی کی جانب مائل کرتے ہیں ۔پروفیسر ضیاب کی کاوش اس حوالے سے لائق تحسین ہے کہ انہوں نے اس سلسلے میں مختلف اندرونی اور بیرونی عوامل کا جائزہ بھی باریک بینی سے لیا ہے.

دہشت گردی کی جڑ اور اس کی تاریخی نظیر

نتاشا شاہد

حالیہ دور میں مسلمان ملکوں میں جاری دہشت گردی کی جڑیں تاریخ کے اندر کہاں موجود ہیں ؟ ا سکی کھوج نتاشا شاہد نے اس مضمون میں لگائی ہے ۔فدائین کہاں سے آئے اور کن حالات میں پروان چڑھے اس کی تمام تر تفصیل کا احاطہ اس مضمون میں کیا گیا ہے ۔فرائیڈے ٹائمز میں شائع ہونے والے اس مضمون کا اردو ترجمہ شکریئے کے ساتھ قارئین تجزیات کے لئے پیش کیا جارہا ہے ۔

قومی مطالعہ جات

جامع اور روادار تعلیمی بیانئے کے فروغ کی ضرورت

(پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کے زیر اہتما م اساتذہ کی تربیتی ورکشاپوں کا احوال)

پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز گزشتہ کئی سالوں سے سماجی ہم آہنگی اور ا س سے متعلقہ موضوعات پر تحقیق میں منہمک ہے۔اور ا س مقصد کے لیے مکالمے کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ا س سال ادارے نے جامعات اور کالجوں کے ان اساتذہ کو مدعو کیا جن کا تعلق اسلامیات سے تھا۔زیر نظر مطالعہ ان اساتذہ کی آرا اوررجحانات کا آئینہ دار ہے.

فیچر

بھول بھلیوں کا بھگت۔۔کالا خان بابا

انجینئر مالک اشتر

کالا خان کا مزارحسن ابدال کے نواح میں ہے ۔سابق صدر ایوب کے قبیلے سے تعلق رکھنے والے ،حالیہ دور کے ا س صوفی کی زندگی کے گوشوں کو اس فیچر میں مالک اشتر خوبصورتی سے سامنے لائے ہیں ۔ان کا انداز تحریر سادہ اور دلکش ہے جو قاری کو ایک صوفی کی زندگی کے ساتھ ساتھ تصوف کو سمجھنے میں بھی مدد دیتا ہے ۔

تبصرہ کتب

دہشت گردی:ایک فکری مطالعہ(سلمان عابد)

عاطف محمود ہاشمی

1757ءسے1947ءتک تقریباً دو صدیوں کی مسافت بنتی ہے اس عہد میں برصغیر پاک و ہند،سلطنت برطانیہ کی عملداری میں رہا،غلامی کے اس دور سے یقینا ًجہاں تلخ یادیں وابستہ ہیں وہاں اس بات سے بھی انکار ممکن نہیں کہ ترقی کے لحاظ سے یہ خطے کی تاریخ کا ایک سنہرا باب ہے۔برصغیر کے نو آبادیاتی نظام میں ترقیاتی ڈھانچے کی تشکیل کی گئی جدید محکموں کی بنیاد رکھی گئی زرعی اصلاحات ہوئیں۔

بیانئے کی جنگ(یاسر پیرزادہ)

عاطف محمود ہاشمی

’’بیانئے کی جنگ‘‘ یاسر پیرزادہ کے کالموں پر مشتمل ان کی تیسری کتاب ہے، اس سے قبل ان کے دو مجوعے "ذرا ہٹ کے " کے نام سے منظر عام پر آکر داد و تحسین سمیٹ چکے ہیں،اس مجموعے میں ان کے جنوری 2011ء سے دسمبر 2015ء تک پانچ سالہ عرصہ میں شائع ہونے والے کالم یکجا کر دیئے گئے ہیں۔