working
   
 
   
Untitled Document
موجودہ شمارہ

Untitled Document
 
Bookmark and Share
01 April 2017
تاریخ اشاعت

از طرف مدیر

عسکریت پسندوں کی واپسی

فکرو نظر

لوگ سوانح عمری کیوں پڑھتے ہیں ؟

ڈاکٹر خالد مسعود

اسلامی فقہ ،فکر و فلسفہ کے حوالے سے ڈاکٹر خالد مسعود کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں ۔آپ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین،اسلامک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈائریکٹر،انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار دی سٹڈی آف اسلام ہالینڈ کے بھی ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔آج کل سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بنچ کے ایڈہاک ممبر ہیں۔ڈاکٹر خالد مسعود کئی کتب کے مصنف ہیں جن کے تراجم کئی زبانوں میں ہو چکے ہیں۔

شدت پسندی کا مذہبی بیانیہ اور علاج غم دوراں

ثاقب اکبر

ثاقب اکبر ناموعالم دین ،محقق اور البصیرہ ٹرسٹ اسلام آباد کے چیئرمین ہیں۔اسلام ، تاریخ ، تفسیر اور سیرت پر آپ نے کئی کتب مرتب کر رکھی ہیں۔متعدد علمی و ادبی تنظیموں سے وابستہ ہیں۔پاکستان میں مذہبی و بین المسالک ہم آہنگی کے لیے ایک عرصے سے کوشاں ہیں ۔انہوں نے زیر نظر مضمون میں شدت پسندی اور خوارج کو موضوعِ بحث بنایا ہے.

مذہبی اوراعتقادی اختلافات کے حوالے سے اسلام کا زاویہ نظر 

عمار خان ناصر 

عمار خان ناصر گفٹ یونیورسٹی گوجرانوالہ میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں وہ الشریعہ اکیڈمی گوجرانوالہ کے وائس پرنسپل اور ماہنامہ الشریعہ کے مدیربھی ہیں۔ عمار خان ناصر نامور عالم دین مولانا زاہد الراشدی کے فرزندِ ارجمند ہیں ۔کم عمری میں ہی انہوں نے اپنی ایک الگ اور توانا شناخت بنائی ہے ۔عالم اسلام اور اسلام کے مسائل پر گہری نظر رکھتے ہیں اور اس حوالے سے اپنا نقطہ نظر رکھتے ہیں ۔

پاکستانی معاشرے میں عدم رواداری اور متبادل بیانیہ

صاحبزادہ امانت رسول

صاحبزادہ امانت رسول ادارہ فکرِ جدید کے سربراہ اور ماہنامہ روحِ بلند کے مدیر ہیں ۔ کئی کتابوں کے مصنف ہیں ۔مشرق و مغرب کے درمیان تفاوت کے اسباب پر ان کی گہری نظر ہے ۔مسلم معاشروں میں بالعموم اور پاکستانی معاشرے میں بالخصوص کم ہوتی ہوئی برداشت اور رواداری اور بڑھتی ہوئی شدت پسندی ،آج کا سب سے اہم موضوع ہے ۔بلاشبہ اس بیانئے نے ہماری معاشرتی ، سیاسی اور تہذیبی ساخت کو بری طرح متاثر کیا ہے .

 

قومی منظرنامہ

پاکستان میں عسکریت پسندوں کا بدلتاہوا منظر نامہ

محمد عامر رانا

عامر رانا پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کے ڈائریکٹر اور تجزیات کے مدیر ہیں ۔ پاکستان میں انسدادِ دہشت گردی کے حوالے سے ایک توانا آواز ہیں ۔ گزشتہ کئی سالوں سے تحقیق و تصنیف سے منسلک ہیں ۔ان کی کتابوں کی شہرت چہار دانگِ عالم میں ہے ۔ انگریزی روزنامہ ڈان میں تواتر کے ساتھ کالم لکھتے ہیں۔

چین۔ پاکستان معاشی راہداری۔امکانات اورچیلنج

ڈاکٹر سید جعفر احمد

ڈاکٹر سید جعفر احمد پاکستان سٹڈی سینٹر کراچی یونیورسٹی کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے حال ہی میں ریٹائر ہوئے ہیں۔ آپ ایک کتاب Federalism in Pakistan: A Constitutional Study کے مصنف ہیں علاقائی اور عالمی تنازعات پر گہری نظر رکھتے ہیں سیاسیات کے استاد ہونے کے ناطے ان کا پاکستانی معاشرے اور سیاست میں ہونے والی تبدیلیوں اور ان کے اثرات کا عمیق مطالعہ ہے۔

2016میں سی پیک سیکورٹی پیش رفت

صفدر سیال

صفدر سیال پاک انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کے جوائنٹ ڈائریکٹر ہیں اور Conflict and peace studies جرنل کے ایسوسی ایٹ ایڈیٹر ہیں۔انہوں نے Dynamics of taliban insurgency in fata and radicalization in pakistan جسی کتب بھی لکھی ہے ۔ان کی پاکستان اور خطے میں رونما ہونے والے واقعات پر گہری نظر ہے اور اس حوالے سے ان کے مضامین دنیا کے مؤقر جریدوں کی زینت بنتے رہتے ہیں ۔

بلوچستان میں خون ریزی

شہزادہ ذولفقار

شہزادہ ذولفقارکوئٹہ سے تعلق رکھنے والے ممتاز صحافی ہیں ۔انہیں حال ہی میں حکومتِ پاکستان نے صحافتی خدمات پرپرائڈ آف پرفارمنس سے نوازا ہے ۔شہزادہ ذولفقار کوئٹہ پریس کلب کے صدر بھی ہیں ۔ ان کازیر نظر مضمون بلوچستان میں جاری شورش اور فرقہ وارانہ تصادم کی مختلف حرکیات کا جائزہ لیتا نظر آتا ہے ۔

سرحدوں سے متعلق الزامات کا کھیل

طاہر خان

طاہر خان اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے صحافی ہیں جو ایکسپریس ٹریبیون کے رپورٹر ہیں۔وہ نیوز نیٹ ورک انٹرنیشنل نامی ایک خود مختار نیوز پورٹل کے ایڈیٹر بھی ہیں۔انہوں نے پاکستان کے مغربی بارڈر پر جاری صورتحال کا تجزیہ پیش کیا ہے ۔یہ سرحد جسے ڈیورنڈ لائن بھی کہا جاتا ہے اس کے آر پار ہونے والی دہشت گردی نے دونوں ممالک کو پریشان کر رکھا ہے مگر ہنوز دونوں ممالک بارڈر مینجمنٹ کے کسی سمجھوتے تک نہیں پہنچ سکے ۔

کراچی:ہلاکتوں میں کمی لیکن خاتمہ نہیں

ضیاء الرحمٰن

ضیا الرحمن کراچی سے تعلق رکھنے والے صحافی اور محقق ہیں جو پاکستان میں عسکریت پسندی اور سیکیورٹی کے مسائل کی کوریج کرتے ہیں۔انہوں نے ایک کتاب Karachi in Turmoilء بھی تحریر کی ہے۔ کراچی جو کبھی روشنیوں کا شہر تھا مگر آج اس قدر مسائل میں گھر چکا ہے کہ سمجھ ہی نہیں آتا کہ اس کا کون سا مسئلہ بڑا ہے اور کون ساچھوٹا۔مگر ان تمام مسئلوں میں سب سے اہم کراچی میں امن و امان کی بحالی ہے ۔گزشتہ سال یہاں سیکورٹی کی کیا صورتحال رہی ؟ اس سوال کا جواب اس مضمون میں دیا گیا ہے ۔

آخری سرحد، بالآخر فاٹا کا خیبر پختونخواہ میں ضم کا عمل شروع

ڈاکٹر رابرٹ نکولس

ڈاکٹر رابرٹ نکولس سٹاکٹن یونیورسٹی نیو جرسی میں تاریخ کے استاد ہیں۔ فاٹا میں اصلاحاتی عمل کی منظوری وفاقی کابینہ دے چکی ہے یہ بہت تاریخی لمحات ہیں ۔ فاٹاکے ماضی اور تاریخ پر ڈاکٹر رابرٹ نکولس کی گہری نظر ہے وہ یہاں کے سیاسی اور عسکری معاملات کو بخوبی سمجھتے ہیں ۔ ان کا یہ مضمون فرائیڈے ٹائمز میں شائع ہوا جس کا ترجمہ یہاں دیا جا رہا ہے ۔

دہشت گردی کی جڑ اور تاریخی نظیر(حصہ دوم)

نتاشا شاہد

نتاشا شاہد کے مضمون کی دوسری قسط حاضر ہے ا س میں انہوں نے مسلمان ملکوں میں دہشت گردی کی نظیر کا جائزہ تاریخی حوالوں سے لیا ہے ۔حشاشین کون تھے کہاں سے آئے تھے ؟ وہ کیا چاہتے تھے ؟ کیا ان کا تقابل القاعدہ ، داعش اور طالبان سے کیا جا سکتا ہے یا نہیں ؟ نتاشا شاہد کے ادراک نے یہ کھوج لگانے کی کوشش کی ہے ۔ان کے استدلال سے دہشت گردی کی حالیہ روش کو سمجھنے میں مدد ملی ہے ۔

عالم اسلام

عرب:شام میں امریکی مداخلت کے خلاف کیوں ہیں ؟

رابرٹ ایف کینیڈی

رابرٹ ایف۔کنڈی امریکہ کے سابق اٹارنی جنرل ہیں ۔ ان کا یہ خصوصی مضمون شام کی گھنجلک صورتحال کو سمجھنے میں مدد دیتا ہے ۔شام کا مسئلہ کیسے پیدا ہوا ؟ عربوں کی اندرونی سیاست اور امریکی مفادات نے اس مسئلے کو کیسے بگاڑا ؟ داعش نے کیسے جنم لیا ؟ ان سب سوالات کا بڑے گہرے انداز میں جائزہ لیا گیا ہے۔ یہ مضمون نیویارک ٹائمز میں شائع ہوا ۔

مالی بحران کے باوجود سعودی شاہی خاندان کی شاہ خرچیاں

نیکولس کلش، مارک مارٹی

سعودی عرب کے شاہی خاندان کی شاہ خرچیاں عالمی میڈیا کی زینت بنتی رہتی ہیں ۔یہ مضمون بھی نیویارک ٹائمز میں چھپا ۔ سعودی عرب جس کی مسلم دنیا کے لئے حیثیت نہایت معتبر ہے مگر وہاں اب سب کچھ اچھا نہیں ہے ۔شاہی خاندان کئی طرح کے مسائل میں گھر چکا ہے۔ ملک کی سیکورٹی اور معاشی صورتحال روز بروز بگڑ رہی ہے مگر اس کے باوجود شاہی خاندان پر اربوں ڈالر خرچ ہو رہے ہیں ۔

نصاب میں تبدیلی، سیکولر بنگلہ دیش کے لیے خطرے کی گھنٹی

ایلن بیری، ذولفقار علی منکجان

بنگلہ دیش کئی طرح کی تبدیلیوں کی زد میں ہے ۔وہاں بھی شدت پسندی ایک بڑے مسئلے کے طور پر سر اٹھا رہی ہے ۔ بنگلہ دیش میں مذہبی جماعتیں کس طرح وہاں کے سیکولر ازم کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہیں اس کا ایک ثبوت وہاں نصابِ تعلیم میں حالیہ تبدیلیاں ہیں ۔ یہ مضمون نیویارک ٹائمز میں شائع ہوا جس کا ترجمہ قارئینِ تجزیات کے لیے شائع کیا جا رہا ہے ۔

دہشتگردی کی روک تھام میں عرب ٹی وی کا کردار

عاطف ہاشمی

دہشت گردی کی روک تھام میں میڈیا کا کردار نہایت اہم ہو سکتا ہے عرب ٹی وی کی ڈرامہ سیریل سمر قند اس حوالے سے بہت مقبول ہو چکی ہے ۔پاکستان میں اس پس منظر میں کوئی نمایاں کام نہیں ہو سکا ۔یہ مضمون پڑھیں تو اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ دہشت گردی جیسے عفریت سے نمٹنے کے لیے ٹی وی اور فلم کے میدان میں کیا کچھ کرنے کی ضرورت ہے ۔

فیچر

پوٹھوار کا نمائندہ صوفی شاہ عبدالطیف المعروف امام بریؒ

انجینئر مالک اشتر

انجینئر مالک اشتر کا تعلق ٹیکسلا سے ہے ۔یہاں کی تاریخ اور تہذیبی ورثے کا عشق ان کے اندر حلول کر گیا ہے ۔وہ ایک کتاب’’ٹیکسلا ٹائم ‘‘ کے مصنف بھی ہیں ۔ اسلام آباد میں بری امام کا مزار واقع ہے یا بری امام کے مزار کے ساتھ اسلام آباد واقع ہے ۔یہ بات اس لئے بھی اہم ہے کہ اس شہر بے مثال کی پیشین گوئی اس عظیم المرتب صوفی نے سترہویں صدی میں کر دی تھی ۔

تبصرہ کتب

کیاسیاست عقیدہ اکھٹے رہ سکتے ہیں ؟

عارف میاں

سیاست اور عقیدے کی بحث تو صدیوں سے جاری ہے ۔شاید اس کی ابتدا اسی وقت ہو گئی تھی جب سائنس کی بنیادیں استوار ہونے لگی تھیں تاہم سائنس نے ترقی کی تو سماجی سائینسز نے بھی نئی جہتیں لیں ۔کیا، کیوں اور کیسے ؟ کی روش نے بہت سے سوالات پیدا کیے ۔مذہب ہر سوال کا جواب نہیں دیتا وہ تسلیم کی عادت ڈالتا ہے مگر فلسفیوں اور سیاسیات کے ماہرین نے ایسے سوالات کے انبار لگا دیے جن کا جواب مذہب کے پاس نہیں تھا۔

فسانہ رقم کریں

مجاہد بریلوی

مجاہد بریلوی کا نام اب کسی کے لیے نیا نہیں ۔بطور صحافی کے، انہیں شاید سیاست و صحافت سے وابستہ لوگ ہی جانتے ہوں گے مگر بطور اینکر کے ان کی شہرت اب چہار دانگِ عالم میں ہے ۔ان کی زیر نظر کتاب کا پہلا ایڈیشن 2009ء میں چھپا تھا تاہم فروری2017ء میں اس کا نیا ترمیم شدہ ایڈیشن چھپ کر آیا ہے ۔کتاب کا دیباچہ ان کے پرانے رفیق کار اشرف شاد جو اب آسٹریلیا میں مقیم ہیں ،نے لکھا ہے۔

سراب

جمال سند سویدی

مذہبی سیاسی جماعتوں پر بات کرنے سے قبل یہ سمجھنا ضروری ہے کہ "اسلام" اور "اسلامی جماعتیں" ایک ہی چیز کے دو نام نہیں ہیں اور یہ دینی جماعتیں دین حنیف کی ہی دوسری شکل نہیں ہیں۔امت مسلمہ کا ہر فرد اور جماعت اسلام کا پابند ہے نہ کہ اسلام کسی فرد یا جماعت کے تابع ہے۔

سمرقند

امین معلوف

"سمرقند " معروف فرانسیسی لبنانی ادیب اور ناول نگار امین معلوف کا تحریر کردہ شہرہ آفاق تاریخی ناول ہے، جو کہ پہلی مرتبہ 1988ء میں شائع ہوا۔اس ناول کا مرکزی موضوع گیارہویں صدی کے وسطی ایشیا کے معروف فارسی شاعر،فلسفی اور ریاضی دان عمر خیام کی شاعری کا مجموعہ "رباعیات" ہے۔امین معلوف رباعیات کے اس مخطوطے کی گمشدگی اور پھر اس کی یافت کا قصہ سناتے ہوئے قاری کو اس طرح صدیوں کا سفر طے کراتے ہیں کہ گویا سر کی آنکھوں سے وہ واقعات و حادثات کا مشاہدہ کر رہا ہو۔