نواز شریف کے ورانٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا مسترد

956

پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور اُن بیٹوں حسن اور حسین نواز کے خلاف احتساب عدالت میں مقدمات کی سماعت جاری ہے
لیکن تاحال نواز شریف یا اُن کے بچے احتساب عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
قومی احتساب بیورو ’نیب‘ نے منگل کو ہونے والی سماعت کے موقع پر نواز شریف اور اُن بیٹوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے لیے احتساب عدالت کے سامنے زبانی درخواست کی لیکن عدالت نے اُسے مسترد کر دیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر چوہدری نے نواز شریف، حسین نواز اور حسن نواز کو 26 ستمبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
عدالت کو بتایا گیا کہ نواز شریف اور اُن کے بیٹوں کی عدالت میں پیشی سے متعلق سمن لاہور میں سابق وزیراعظم کی رہائشگاہ پر پہنچائے تاہم یہ سمن سکیورٹی پر مامور عملے ہی نے وصول کیے تھے۔
وکیل استغاثہ نے احتساب عدالت کو بتایا کہ سمن پہنچانے والے عملے کو رہائشگاہ کے اندر نہیں جانے دیا گیا، لیکن جب جج نے استفسار کیا کہ اس سکیورٹی اہلکار کا کوئی بیان ریکارڈ کیا گیا جس نے سمن وصول کیے تھے تو اس جواب نفی میں دیا گیا جس پر جج کا کہنا تھا کہ قانون اور ضابطے کی کارروائی مکمل ہونی چاہیئے۔
عدالت میں موجود حکمران جماعت کے ایک رہنما سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ حسین اور حسن نواز لندن میں مقیم ہیں اس لیے اُن سے متعلق سمن لندن میں اُن کی رہائشگاہ پر بھیجے جائیں۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز اور اُن کے شوہر کیپٹن (ریٹائرڈ) محمد صفدر کو طلب کر چکی ہے۔
لیکن شریف خاندان میں سے کوئی بھی اب تک نیب کے سامنے پیش نہیں ہوا۔

یہ آرٹیکلز بھی پڑھیں مصنف کے دیگر مضامین

فیس بک پر تبصرے

Loading...