ہما عابدین، ہیلری کے لئے بار بار بد شگونی کی علامت کیوں بن جاتی ہیں ؟
ہیلری کلنٹن امریکہ کی پہلی خاتون صدر کا اعزاز حاصل کر پائیں گی ؟ ایک ہفتہ قبل تک تو یہ بات اظہر من الشمس تھی مگرایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز بی کونی نے ایک نیا انکشاف کر کے ہلچل مچا دی ہے
ہیلری کلنٹن امریکہ کی پہلی خاتون صدر کا اعزاز حاصل کر پائیں گی ؟ ایک ہفتہ قبل تک تو یہ بات اظہر من الشمس تھی مگرایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز بی کونی نے ایک نیا انکشاف کر کے ہلچل مچا دی ہے ۔ یہ انکشاف ایک پاکستانی نژاد خاتون ہما عابدین کی گرد گھومتا ہے ۔جو اس وقت اس وقت ہیلری کلنٹن کی الیکشن مہم کی نائب کے طور پر کام کر رہی ہیں اور یہ ایک ارب تیس کروڑ ڈالر خرچ کرنے کی مجاز ہیں ۔ ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ جب ہیلری سیکرٹری آف سٹیٹ کے طور پر کام کر رہی تھیں تو انہوں نے اپنی ڈپٹی چیف آف سٹاف ہماعابدین کے خاوند انتھونی وائنر جو اس وقت کانگریس مین تھے کے لیب ٹاپ کو اپنی سرکاری ای میلز کے لئے استعمال کیا تھا ۔اگرچہ صدر اوبامہ نے ایف بی آئی کے نئے الزامات کو حدود سے تجاوز قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ہم غیر مکمل معلومات پر نہیں بلکہ حتمی معلومات پر یقین رکھتے ہیں ۔ تاہم ان الزامات سے امریکہ میں رائے عامہ تیزی سے تبدیل ہو ئی ہے ۔ ایک موقع پر ہلیری کلنٹن اپنے مد مقابل ڈونلڈ ٹرمپ سے دس پوائنٹ کی برتری پر تھیں جو اب گھٹ کے ایک پوائنٹ رہ گئی ہے ۔ ایف بی آئی نے اعلان کیا ہے کہ ہما کے سابق خاوند انتھونی وائنر نے شمال کیرولینا کی ایک پندرہ سالہ بچی کو ممنوعہ ٹیکسٹ پیغامات بھجوائے جس کی تحقیقات کے دوران ایک ای میل ملی ہے جو کہ ہیلری کے پرائیویٹ سرور سے کی گئی تھی ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ ایجنسی اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ کیا وہ ای میل خفیہ کے زمرے میں آتی ہے ۔سی این این نے اس معاملے کو انتہائی حساس قرار دے دیا ہے اور ایف بی آئی نے سرچ وارنٹ لے کر ہما سے اس سلسلے میں تحقیقات کی ہیں ۔
ہیلری کلنٹن کے لئے ہما عابدین بد شگونی کی علامت کیوں بن گئی ہیں اور یہ ہما عابدین کون ہیں ؟
ان کا مکمل نام ہما محمود عابدین ہے اوریہ28 جولائی 1976کو مشی گن میں سید زین العابدین کے گھر پید اہوئیں جو کہ پاکستان بنتے وقت ہجرت کر کے ہندوستان سے کراچی آ گئے تھے اور اسلامی مفکر تھے انہوں نے امریکہ آ کر پنسلوانیا یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی اور انسٹی ٹیوٹ آ ف مسلم مینارٹی افیئرز کی بنیا د رکھی اور اس کے زیر اہتمام ایک جریدہ بھی شائع کرتے رہے ۔ والد کی وفات کے بعد ہما اس جریدے کے لئے بطور ایسوسی ایٹ ایڈیٹر اپنی ذمہ داریاں 1996 سے لے کر 2008 تک ادا کرتی رہیں ۔ہما کی والدہ صالحہ عابدین نے بھی پی ایچ ڈی کر رکھی ہے اور وہ جدہ سعودی عرب میں دار الحکمت کالج میں سوشیالوجی کی ڈین کے طور پر کام کر رہی ہیں ۔ ہما نے جارج واشنگٹن یونیورسٹی سے صحافت اور سیاسیات میں گریجویشن کی کیونکہ وہ مشہور امریکی صحافی کرسٹین امنپور سے متاثر تھیں اور صحافی بننا چاہتی تھیں ۔ ہما نے1996 میں انٹرن شپ کے طور پروائیٹ ہاؤس کے پریس آفس میں ملازمت اختیار کر لی ۔ یہ وہ دور تھا جب ہیلری وائیٹ ہاؤس میں خاتون ِ اول کی صورت میں براجمان تھیں ۔ہما کی ڈیوٹی ہیلری کے ساتھ تھی ۔اسی دور میں ہیلری کچھ ہیجانی کیفیت سے گزر رہی تھیں چنانچہ انہوں نے ہما کو اپنی بیٹی کے طور پر رازدان بنا لیا ۔بعد ازاں جب ہیلری نے 2000 میں نیویارک سے امریکی سینیٹ کا الیکشن لڑا تو ہما کی ان کے ساتھ وہی حیثیت تھی جو کہ محترمہ بینظیر بھٹو کے ساتھ ناہید خان کی تھی ۔ہیلری ان پر حد درجے اعتماد کرتی تھیں جس کو دیکھتے ہوئے ایک یہودی انتھونی وائنر نے جو کہ نیویارک سے کانگریس مین تھے انہوں نے ہما کو شادی پیشکش کی کیونکہ انتھونی کا خیال تھا کہ جب ہیلری صدر بنیں گی تو ہما کی وجہ سے ان کا شمار بھی ہیلری کے قریبی لوگوں میں ہو گا اور ہو سکتا ہے اس وجہ سے کوئی اہم عہدہ بھی مل جائے ۔ یہ شادی 10 جولائی 2010 کو نیویارک میں ہوئی ۔ہیلری جب ہما کی شادی میں آئیں تو انہوں نے کہا کہ‘‘ میری ایک ہی بیٹی ہے اگر کوئی دوسری ہوتی تو وہ ہما ہوتی’’ ۔بعد میں انتھونی اپنے سرکاری کمپیوٹر سے نازیبا وڈیوز دیکھنے پر سرکاری گرفت میں آ گئے اور انہیں کانگریس سے مستعفی ہونا پڑا ۔ اس سال 29اگست کو ہما اور انتھونی کی علیحدگی ہو گئی ۔ہما کا ایک بیٹا جورڈن زین وائنر ہے جس کی عمر پانچ سال ہے ۔
اردو ، انگریزی اور عربی میں مہارت کی وجہ سے ہما ،مشرق وسطی ٰ کے امور پر ہیلری کلنٹن کی غیر سرکاری مشیر کا درجہ رکھتی ہیں ۔یہ بات کسی اور نے نہیں بلکہ سینیٹر جان مکین نے کہی ہے ۔ اور بعض مبصرین اس حد تک کہتے ہیں کہ ہما ‘‘ہیلری کا خفیہ ہتھیار ’’ ہیں ۔2009 میں جب ہیلری کلنٹن سیکرٹری آف سٹیٹ تھیں تو ہما ان کی ڈپٹی چیف آف سٹاف کے عہدے پر تعینات ہو گئیں ۔2013 میں جب ہیلری مستعفی ہو کر گھر چلی گئیں تو ہما کلنٹن فاؤنڈیشن میں ملازم ہو گئیں اور ساتھ اپنی ایک فرم Zain Endeavors LLCقائم کر لی ۔2010 میں ٹائم میگزین نے ہما کو امریکی سیاست کے چالیس ابھرتے ہوئے ستاروں میں شامل کر لیا ۔
ہما عابدین ا س وقت ہیلری کلنٹن کی الیکشن مہم کو کنٹرول کر رہی ہیں ۔جب ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی مسلمانوں پر تنقید کی تو ہما نے ہیلری کے حمایتیوں کو ایک کھلا خط بھی لکھا جس میں کہا کہ وہ ایک ‘‘قابل فخر امریکی مسلمان ’’ ہیں اور کہا کہ ٹرمپ ایک جاہل اور متعصب شخص ہیں ۔ہما کی ہیلری کے ساتھ قربت کو دیکھتے ہوئے ری پبلکنز اراکین کانگریس نے ہما عابدین کے خاندان پر انتہا پسندوں کے ساتھ تعلقات کا الزام بھی لگایا جس کو ڈیموکریٹس نے اعلی ٰ سطح پر رد کیا ۔اسی طرح ان پر یہ الزام بھی لگا کہ سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ ساتھ انہوں نے ایک ہی وقت میں چار دیگر ملازمتیں بھی کیں ۔اکتوبر 2015 میں ایک وفاقی عدالت میں ایک این جی او جوڈیشل واچ نے فریڈم آف انفارمیشن ایکٹ کے تحت ایک درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ انہیں ہما عابدین کی ای میلز اور سرکاری نوکری کی تفصیلات فراہم کی جائیں ۔جس پر سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے 69 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ عدالت میں پیش کی ۔اسی دوران اس ریکارڈ کو ہیلری کے خلاف تحقیقات کے حصہ بھی بنا دیا گیا ۔کیونکہ انٹیلی جنس حکام کا خیال تھا کہ ہیلری نے بن غازی حملے کے بارے میں جو ای میلز کی تھیں ان کے لئے جو پرائیویٹ سرور استعمال ہوا تھا وہ ممکنہ طور پر ہما عابدین کا کمپیوٹر تھا ۔ 16اکتوبر 2015 کو ہما عابدین کانگریس کی اس کمیٹی کے سامنے پیش بھی ہوئیں جو بن غازی حملے کی تحقیقات کر رہی تھی جس میں امریکی سفیر دیگر تین اہلکاروں کے ہمراہ مارے گئے تھے ۔
ہما عابدین کے والدین پاکستان سے تعلق رکھتے تھے ۔ہما کا قصور یہ ہے کہ وہ مسلمان ہے ہیلری کلنٹن ان پر حد درجہ اعتماد کرتی ہیں ۔امریکہ میں وہ قوتیں جو ہیلری کو صدر دیکھنا چاہتی ہیں نہ ہی ممکنہ صدر کے قریبی رفقا میں ایک مسلمان کو ، وہ سب مل کر ہما عابدین کے پیچھے پڑ گئی ہیں ۔ مگر اس بار بات صرف ہما عابدین کی نہیں بلکہ ہیلری کلنٹن کی بھی ہے جو کہ امریکہ کی پہلی خاتون صدر بننے کے قریب ہیں ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ ہما عابدین ، ہیلری کے لئے اچھا شگون ثابت ہوتی ہیں یا برا ؟
فیس بک پر تبصرے