انتہا پسندوں کا ہدف مدارس کی بجائے تعلیم یافتہ نوجوان

920

پاکستان کے وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان کے مطابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر سوشل میڈیا کو استعمال کرتے ہوئے اپنے نظریے کے پرچار کے لیے مدارس کے بچوں کی بجائے کالجوں یونیورسٹیوں طالب علموں کے ذہن تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نوجوانوں کو انتہا پسندی سے بچانے کے لیے اعلیٰ تعلیم کے منتظم ادارے ہائیر ایجوکیشن کمیشن یعنی ’ایچ ای سی‘ کے ساتھ مل کر لائعہ عمل تیار کیا جائے گا۔

وزیر داخلہ کے بقول اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے موثر حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے اور ’ایچ ای سی‘ کے علاوہ مذہبی راہنماؤں کے ساتھ مل کر نوجوانوں کو انتہا پسندی سے بچانے کے لیے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وفاقی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی ’نیکٹا‘ کے  کام کو موثر بنایا جائے اور نوجوانوں کو گمراہ ہونے سے بچانے کے لیے متبادل بیانیے کو متعارف کروانا بہت ضروری ہے۔
اس سے قبل گزشتہ ہفتے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی نوجوانوں کو شدت پسند تنظیموں سے محتاط رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوان داعش اور اس سے وابستہ شدت پسندوں کا بڑا ہدف ہیں۔

نوجوان نسل کو دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے نظریے سے کیسے دور رکھا جا سکتا ہے، معزز قارئیں اپنی تجاویز اور آرا کا اظہار اس صفحے پر کر کے اس بارے میں قومی مکالمے کی راہ ہموار کرنے کی کاوش کا حصہ بن سکتے ہیں۔

 

یہ آرٹیکلز بھی پڑھیں مصنف کے دیگر مضامین

فیس بک پر تبصرے

Loading...