بلند ترین سرد صحرا میں پہلی جیپ ریلی

1,689

قدرت نے گلگت بلتستان کو ایسے خوبصورت مناظر ، دلکش وادیوں ، بلند و بالا چوٹیوں ، میٹھے چشموں ، بلند آبشاروں ، گہری جھیلوں  اور وسیع و عریض گلیشروں کے ساتھ ساتھ خوبصورت اور سرد صحراوں سے نوازا ہے۔جہاں چاروں موسم اپنی پوری رعنایوں کے ساتھ یہاں قدرت کے رنگ بکھیرتے نظر آتے ہیں ۔ اس خطے کی یہ خوبیاں نہ صرف یہاں کے باسیوں کو ایک خوشحال زندگی کے تمام تر وسائل فراہم کرتی ہیں بلکہ یہاں سیاحت ، کوہ پیمائی اور ٹریکنگ سمیت دیگر ان جیسی سرگرمیوں کے لئے پکار پکار کر اپنی موزونیت کی جانب اربات ِ اختیار کی توجہ کی طالب ہیں۔ پچھلے دوسالوں میں گلگت بلتستان میں ملکی سیاحوں کی آمد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے جو نہایت حوصلہ افزا بات ہے۔ یہاں آف سیزن ٹورزم ، وینٹر ٹورزم اور کلچرل ٹورزم سمیت دیگر کئی شعبوں پر تاحال توجہ نہیں دی جارہی ہے۔ ان شعبوں میں سے ایک کار اور جیپ ریلی بھی ہے جس کےلئے گلگت بلتستان موزون ترین خطہ ہونے کے باوجود ابھی تک اس جانب توجہ نہیں دی گئی۔ ماضی میں محدود پیمانے پر جیپ ریلی کے انعقاد کے لئے کوشش کی گئیں مگر یہ کو ششیں بار آور نہ ہو سکیں۔

اس سال محکمہ سیاحت نے اس ضمن میں مختلف اداروں کو خطوط لکھے جس کے جواب میں پاک ویلز نے گلگت بلتستان میں جیپ ریلی کے انعقاد کے لئے رضامندی کا اظہار کیااور کافی خط و کتابت کے بعدکولڈ ڈیذرٹ ریلی بلتستان ڈویژن میں سرفہ رنگا میں کرانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ پاک ویلز کا ڈیزرٹ جیپ ریلی کے حوالے سے وسیع تجربہ ہے اوریہ ادارہ ہر سال گوادر اور جھل مگھسی کے صحراوں میں جیپ ریلی کا انعقاد کرتا رہا ہے۔ گلگت بلتستان میں پہلی بار جیپ ریلی کا انعقاد کیا جا رہا تھا جس کے باعث پاک ویلز سمیت دیگر متعلقہ اداروں نے اس ریلی کے لئے زور و شور سے تیاریاں شروع کر دیں ۔ریلی کے منتظمین اس لئے بھی غیر معمولی طور پر پُر جوش تھے کہ یہ پہلی بار کسی سرد صحرا میں جیپ ریلی کرنے جا رہے تھے۔ ریلی میں بیاسی جیپ ریسرز اور بیس موٹر سائیکل سوار ریسرز شامل تھے ۔ جن میں بلوچستان اور کے پی کے سے دو ارکان قومی اسمبلی اور تین ارکان صوبائی اسمبلی جبکہ تین خواتین ریسرز بھی شامل تھیں۔ اس فیسٹول کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ تشہیر نہ ہونے کے باوجود اس پر اُٹھنے والے تمام تر اخراجات کےلئے سپانسرز سامنے آئے ۔گرچہ اس سال کم وقت ہونے کے باعث جلدی میں سارے انتظامات کئے گئے تھے پھر بھی گلگت بلتستان کی تہذیب و ثقافت سے متعلق پروگراموں میں مہمانوں نے بڑی دلچسپی کامظاہرہ کیا۔

جیپ ریلی کے سا تھ بلتستان کا قومی کھیل پولو، میوزیکل شو جس میں گلگت بلتستان اور چاروں صوبوں کی زبانوں میں غزلیں اور گیت شامل تھے، آتش بازی جِسے مقامی زبان میں ” مے فنگ ” کہتے ہیں کا مظاہرہ کیا گیا، جس میں روایتی تلواراور رقص کے فن کا بھی بھر پور اظہار شامل تھا۔             بلتستان کے قدیم دریاوں کو عبور کرنے کے لئے “زخ “بانی کا شگر میں واقع جربہ سو ”بلائنڈ لیک “ کے پُر سکون پانی میں مقابلہ کرایا گیا ۔ان رنگا رنگ پرگراموں میں مہمانوں نے بے حد دلچسپی کا مظاہرہ کیا ۔ جیپ ریلی کے میزبان اور منتظم ادارہ پاک ویلز سمیت تمام مہانوں نے اس ریلی میں شرکت کے بعد بلتستان کے خوبصورت مناظر فطرت ، معتدل موسم اور بالخصوص سرفہ رنگا کی پُرسکون سرد صحرا کی سحر نگیزی سے محضوظ ہو کراس کی تعریف کئے بنا نہ رہ سکے۔ مہمانوں نے گلگت بلتستان کی منفرد تہذیب و ثقافت کی بہت زیادہ تعریف کی۔ خوشی اس بات کی ہے کہ گلگت بلتستان کی تاریخ  میں پہلی بار آزمائشی بنیادوں پر منعقد کیا گیا یہ فیسٹول ہر طرح سے کامیاب رہا جس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ حال ہی میں صدر مملکت ممنون حسین نے اپنے دورہ گلگت بلتستان کے موقع پر اظہار ِخیال کرتے ہوئے کہا کہ سکردو میں ہونے والی کامیاب ڈیزرٹ جیپ ریلی سے گلگت بلتستان میں سیاحت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

یہ آرٹیکلز بھی پڑھیں مصنف کے دیگر مضامین

فیس بک پر تبصرے

Loading...