اشرف غنی کی پاکستان سے مذاکرات پر آمادگی

857

عید الاضحٰی کے موقع پر جمعہ کو افغانستان کے صدر اشرف غنی نے کابل میں اپنے صدارتی محل میں اہم سیاسی شخصیات، عمائدین اور صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اُن کا ملک پاکستان سے جامع سیاسی مذاکرات کو تیار ہے۔

محض یہ ہی نہیں بلکہ صدر اشرف غنی نے یہاں تک کہہ دیا کہ پاکستان کے ساتھ امن اُن کا قومی ایجنڈا ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں دہشت گردی کے حالیہ بڑے واقعات کے بعد صدر اشرف غنی پاکستان کے ساتھ مذاکرات سے انکار کرتے رہے اور اُنھوں نے ماضی قریب میں پاکستان کا اپنا ایک مجوزہ دورہ منسوخ بھی کیا تھا۔

صدر اشرف غنی کے اس بیان پر پاکستانی حکومت کی طرف سے تو کوئی فوری ردعمل سامنے نہیں آیا البتہ پاکستان میں سیاسی و دیگر حلقے افغان صدر کی طرف سے مذاکرات کی اس پیش کش کو نا صرف دونوں ملکوں بلکہ خطے کے لیے اہم قرار دے رہے ہیں۔

افغان صدر اشرف غنی نے اپنے بیان میں ایک مرتبہ پھر اپنے ملک میں حکومت کے خلاف برسرپیکار مسلح گروہوں کو امن کی راہ اختیار کی دعوت دیتے ہوئے اُن کی جانب صلح کا ہاتھ بھی بڑھایا۔

دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان اچھے تعلقات کتنے اہم ہیں اور آپ صدر اشرف غنی کی پیش کش کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں، اس بارے میں تجزیات کے قارئین اپنی آرا اس صفحے پر شیئر کر سکتے ہیں۔

 

یہ آرٹیکلز بھی پڑھیں مصنف کے دیگر مضامین

فیس بک پر تبصرے

Loading...