مشرف کا زرداری پر الزام
پاکستان کے سابق فوجی صدر پرویز مشرف نے حزب مخالف کی ایک بڑی جماعت پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ بے نظیر بھٹو اور اُن کے بھائی مرتضٰی بھٹو کے قتل کے ذمہ دار ہیں۔
سابق صدر کا یہ دعویٰ اُس الزام کے بعد لگایا گیا جس میں آصف زداری نے اپنے حالیہ بیان میں بے نظیر بھٹو کے قتل کا الزام پرویز مشرف پر عائد کیا تھا۔
واضح رہے کہ بے نظیر بھٹو کے قتل کے تقریباً 10 سال بعد 31 اگست 2017 کو پاکستان کی ایک عدالت نے بے نظیر بھٹو کے مقدمہ کا فیصلہ سناتے ہوئے پانچ نامزد مرکزی ملزمان کو تو بری کر دیا تھا لیکن اپنے فرائض کی انجام دہی میں غفلت برتنے پر دو پولیس افسران کو 17، 17 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
جب کہ سابق صدر پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے اُن کی تمام جائیدار ضبط کرنے کا حکم دیا تھا۔
پیپلز پارٹی نے ذیلی عدالت کے اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔
پرویز مشرف کے بیان میں پیپلز پارٹی کے بعض سینیئر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی وہ اس طرح کے الزامات لگا چکے ہیں جب کہ پیپلز پارٹی کے کچھ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کے اس بیان کا مقصد میڈیا میں توجہ حاصل کرنا ہے۔
بے نظیر بھٹو 27 دسمبر 2007ء کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ایک انتخابی جلسے کے بعد ہونے والے ایک بم دھماکے میں ہلاک ہو گئی تھیں۔
سابق صدر پرویز مشرف کا الزام کتنا اہم ہے اور کیا اس کے آصف زرداری یا پیپلز پارٹی کی سیاست پر کچھ اثرات ہو سکتے ہیں، آپ اس بارے میں اپنی آرا کا اظہار اس صفحے پر کر سکتے ہیں۔
فیس بک پر تبصرے