براہمداغ بگٹی نے سوئٹزرلینڈ سے جیو نیوز اور دی نیوز کے صحافی اعزاز سید کو فون پر انٹرویو دیا ، خبر ویب سائیٹ سے ہٹا دی گئی
بلوچستان ری پبلک پارٹی کے سربراہ براہمداغ بگٹی نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے سیاسی موقف کی حمایت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر عام انتخابات میں نوازشریف کے خلاف دھاندلی کی گئی تو یہ تباہ کن ہوگا۔ یہ بات انہوں نے دی نیوز اور جیونیوز کے صحافی اعزاز سید سے سوئٹزرلینڈ سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی تھی۔ اس خبر کو انگریزی اخبار دی نیو ز کی ویب سائیٹ پر لگایا گیا مگر ٹھیک بیس منٹ کے بعد ہی اسے نامعلوم وجوہات کی بنا پر ویب سائیٹ سے ہٹا دیا گیا۔
براہمداغ بگٹی معروف بلوچ رہنما نواب اکبر بگٹی کے پوتے ہیں جو اگست 2006 میں اکبر بگٹی کی بلوچستان میں ہلاکت کے بعدافغانستان منتقل ہو گئے تھے ،جہاں کچھ دیر قیام کے بعد انہوں نے یورپ میں جلاوطنی اختیار کرلی تھی جہاں وہ آج تک مقیم ہیں۔
“ہم نواز شریف کے سیاسی موقف کی حمایت کرتے ہیں۔ پنجاب میں پہلی بار کوئی رہنما طاقتور اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کھڑا ہوا ہے اور میں دیکھ رہا ہوں کہ وہ طاقت پکڑرہا ہے۔ میرے خیال میں اگر عام انتخابات میں نوازشریف کے خلاف دھاندلی کی گئی تو یہ تباہی ہوگی، ” براہمداغ بگٹی نے سوئٹزرلینڈ سے فون پر دی نیوز کے صحافی کو بتایا۔
براہمداغ بگٹی کے خیال میں عام انتخآبات سے قبل ہی سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف قبل از انتخاب دھاندلی کی جارہی ہے اگر انتخابات میں نوازشریف کو غیر فطری طریقے سے شکست سے ہمکنا ر کیا جاتا ہے تو اس سے آئندہ پندرہ بیس سال تک ملک پر اسٹیبلشمنٹ کی مکمل حاکمیت واضح ہوجائے گی۔
براہمداغ بگٹی کا کہنا تھا کہ نوازشریف ایک سیاسی وجود کے حامل ہیں ۔ وہ اپنے دور اقتدار میں بلوچستان کا مسئلہ حل کرنا چاہتے تھے مگر شائد انہیں بتایا گیا کہ وہ بلوچستان کے امور میں مداخلت نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نواز شریف کے موقف کی عزت کرتے ہیں اور اگر وہ دوبارہ اقتدار میں آتے ہیں تو ان سے بات کی جاسکتی ہے۔
براہمداغ بگٹی کے خیال میں پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ سویلین بالادستی کی عدم موجودگی اور آئین کی بالادستی کو تسلیم نہ کرنا ہے ، اگر یہ دو باتیں مان لی جائیں تو باقی مسائل حل ہوجاتے ہیں۔ براہمداغ بگٹی کی طرف سے نوازشریف کی حمایت میں دیا گیا بیان اپنی نوعیت کا پہلا بیان ہے جس میں کسی مرکز گریز رہنما کی طرف سے ملک کے ایک مرکزی رہنما کے حق میں بیان دیا گیا ہے ۔
براہمدا غ بگٹی کے خلاف بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور دہشتگردی سمیت متعدد مقدمات درج ہیں اور انہیں عدم موجودگی کے باعث ان مقدمات میں مطلوب بھی قرار دیا گیا ہے ۔ بلوچستان میں کچھ عرصہ قبل امن مذاکرات کے سلسلے میں ان پر مقدمات ختم کرنے کی بات بھی کی گئی تھی مگر یہ معاملہ آگے نہیں بڑھ سکا۔
براہمداغ بگٹی کی خبر دی نیوز کی ویب سائیٹ سے غائب ہونا دراصل پاکستان میں جاری شدید سینسر شپ کا حصہ ہے۔ جس میں اسٹیبلیشمنٹ کی نا پسندیدہ خبریں تمام مرکزی ٹی وی چینلز اور اخبارات سے سینسر کیا جارہا ہے اور ان تمام صحافیوں کو بھی سکرین اور اخبارات کے صفحات سے غائب کیا جارہا ہے جو دوسری طرف کا موقف سامنے لانے میں مرکزی کردار ادا کرتے ہیں۔ براہمداغ بگٹی کے نوازشریف کی حمایت میں دیے گئے اس بیان کو اس نظر سے بھی دیکھنے کی ضرورت ہے کہ وہ عناصر جنہیں ہم بلوچستان کا مسئلہ قرار دیتے ہیں ، بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
فیس بک پر تبصرے