تحریک لبیک یارسول اللہ ،پاکستان کی سیاسی جماعتوں میں سب سے کم عمرسیاسی جماعت ہے۔جو 25مئی2015کو الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہوئی تھی ، ممتاز قادری اورختم نبوت جیسے حساس مسئلہ کی بنیاد پر کھڑی اس جماعت نے راتوں رات طاقت پکڑی ،اور قومی وبین الاقوامی سطح پر اس کی طاقت کا اندازہ فیض آباد دھرنا کے موقع پر ہوا۔ اس تحریر میں ہم تحریک لبیک پاکستان ضلع لاہور کے14 قومی حلقوں (این اے)میں موجود امیدواروں کی بنیادی مگر مختصر معلومات جائزہ لے رہے ہیں ۔ تحریک لبیک کے امیدوار اہل سنت بریلوی مسلک سے تعلق رکھتے ہیں اور کلمہ طیبہ کی بنیاد پرووٹ مانگ رہے ہیں ۔
این اے 123سے چوہدری محمد لطیف خان ہیں ،ان کی عمر 46ہے ،یہ لاہور بار کے سیکرٹیری بھی رہ چکے ہیں ، 20سال پہلے جب یہ سپریم کورٹ کے وکیل بنے تھے ،تو اس وقت ممبران کی لسٹ میں سب سے کم عمر تھے ،2007 میں وکلاء تحریک چلی تو یہ اس تحریک کے جنرل سیکرٹری تھے،جبکہ اعتزاز احسن اس تحریک کے صدرتھے،انکی رہائش لاہور شاہدرہ پولیس اسٹیشن کے علاقے میں ہے،اس سے قبل انہوں نے کبھی کسی الیکشن میں حصہ نہیں لیا،میرے سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا،کہ ہم بلاتفریق مسلک ومذہب تمام ووٹر کے پاس ووٹ لینے کے لیے جار ہے ہیں ۔ ان کے ساتھ پی پی144سے 36 سالہ عمیر رضوی بی اے تک تعلیم یافتہ ہیں اور پراپرٹی کے کاروبار سے منسلک ہیں۔ جبکہ پی پی 145سے دوسال پہلے ہی ریٹائر ہونے والے میجر(ر) محمد غفور امید وار ہیں ۔
این اے 124سے 40سالہ سمیرا نورین ہیں جومولانا خادم حسین کی تقریروں سے متاثر ہو کر سیاست میں کودی ہیں۔
این اے125سے 35سالہ میمونہ حامد ایم ایس سی جی سی یونیورسٹی ہیں،شادی شدہ ہیں ، خواتین کے حقوق کے بارے کام کرنا چاہتی تھی لیکن دینی بنیادوں پر ،اسی لئے وہ تحریک لبیک کا حصہ بنی ہیں ،یہ دونوں خواتین زیادہ سوشل نہیں ہیں ،البتہ کام کرنے کا ذوق رکھتی ہیں ۔میمونہ حامدجس حلقے سے الیکشن لڑ رہی ہیں وہاں سے کلثوم نواز کے مقابلے میں تحریک لبیک کے شیخ اظہر تیسری پوزیشن لے چکے ہیں ۔ان کے پی پی149میں مفتی رضا کونین ہیں اورپی پی 150سے حاجی محمد عامر ہیں ۔این اے 126سے29سالہ وقاص احمدامیدوار ہیں ،ان کی تعلیم بی اے ہے،والد کے ساتھ سٹیل کا کاروبار کرتے ہیں ، بنیادی تعلق مصطفیٰ ٹاؤن وحدت روڈ سے ہے ،فیض آباد دھرنا میں شرکت کی بنیاد پر یہ تحریک لبیک کا حصہ بنے ہیں ۔الیکشن کے دوران ہونے والے خرچہ کے بارے ان کا کہنا تھا،کہ ہم زیادہ خرچہ نہیں کر رہے،لیکن گھر گھر جاکر ووٹرکو اپنی طرف لارہے ہیں ،کیونکہ ہم دین کے مسافر ہیں ،اس سے قبل انہوں نے کبھی الیکشن میں حصہ نہیں لیا اور نہ ہی اس سے قبل وہ کسی چھوٹی بڑی سیاسی یا غیرسیاسی یا پھر کسی سماجی ادبی تنظیم میں رہے ہیں ۔ان کا باقی امیدوار وں کی طرح کہنا تھاکہ ہم سے تحریک لبیک کے مرکزی الیکشن سیل میں پارٹی فنڈ یاٹکٹ فنڈ کے نام پر کوئی پیسے مانگے گئےتھے نہ ہی ہم نے کوئی فنڈ دیا ہے۔یہ ن لیگ کے مہر اشتیاق اور پی ٹی آئی کے حماد اظہر کے ساتھ مقابلہ کر رہے ہیں ۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ الیکشن جیت کر آپ کو ایم این اے بننے کی خوشی دیں گے ۔ان کے ساتھ پی پی 151سے میاں فیصل مصطفی ٹاؤن وحدت روڈ کے رہائشی ہیں اور پی پی 152سے پیر منور زمان آستانہ عالیہ بندروڈ سے ہیں ۔این اے127سے 43سالہ محمد ظہیرہیں ،جن کا ذریعہ معاش ذاتی کاروبار سے جڑا ہواہے،پہلے مسلم لیگ ن سے منسلک تھے،وہ پہلی بار الیکشن میں ذاتی حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں ،کیونکہ اس سے پہلے وہ مسلم لیگ کے متحرک اور فعال رہنما تھے۔ ان کے نیچے صوبائی حلقوں میں پی پی 148سے بلال قادری، 143سے نعیم اسلم ایڈووکیٹ اورکچھ علاقے پی پی154کے ہیں جہاں سے ندیم شیروانی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔
این اے 129سے مولانا محمد یوسف رضوی (المعروف ٹوکے والے)ہیں ، 1974میں سرگودھا میں پیدا ہوئے تھے، جامعہ نعیمیہ لاہور سے انہوں نے 1998میں درس نظامی کیا تھا،اسکول کی تعلیم بی اے ہے،معروف صوفی بزرگ ابوداؤد محمد صادق کے1993میں بیعت ہوئے تھے۔ذریعہ معاش جامع مسجد حبیبہ رضویہ نزد رینجر ہیدکوارٹر کینٹ لاہور کی امامت وخطابت سے جڑاہونے کے ساتھ ساتھ پنجابی کے دیہاتی علاقوں میں ان کی تقریر کو پسند کیا جاتا ہے،ماضی میں سخت لہجے میں تقریر کے دوران اپنے پاس (ٹوکہ )تیز دھار آلہ رکھا کرتے تھے ،تقریر کے دوران ٹوکہ پاس رکھ کر کہا کرتے تھے ،کہ اگر میری بات کو مخالفین غلط ثابت کر سکیں ،تو بے شک میری گردن اس ٹوکہ سے اُڑا دیں ،اسی بنیاد پر ان کا نام فورتھ شیڈول میں بھی شامل کیا گیا تھا،ان کی کوئی جائیدادنہیں صرف ایک گاڑی کے مالک ہیں ،ان کا کہنا تھاکہ والد کے نام9ایکڑزمین ہے اورابھی والدین نے ہمارے پانچ بہن بھائیوں میں جائیداد تقسیم نہیں کی ۔آمدن کے حوالے سے ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ پیسے کمانا ہمارے لیے مشکل نہیں ہے ،کیونکہ ہم کسی پیدا ہونے والے بچے کے کان میں اذان دے دیں تو گھر والے خوش ہوکر ہمیں ہزاروں روپے دے دیتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھاہم لوگوں کو بتا رہے ہیں ،کہ ناموس نبی ﷺ کا دفاع کر ناووٹ کی پرچی کے ذریعے بھی فرض ہے ۔ان کے ساتھ پی پی156سے 60سالہ صوبیدار اشرف سیفی اورپی پی157سے 43سالہ امتیاز شہباز ڈوگرہیں ۔
این اے 130سے معروف عالم دین مولانا حافظ حفیظ الرحمن ہیں ،گورنمنٹ کالج کے سابق طالب علم ہیں ،ا نہوں نے ایم اے اسلامیات پنجاب یونیورسٹی سے 2000 میں کیا تھا،ان کی بیعت مولانا احمد رضا بریلوی کے پوتے مولانا اختر رضا بریلوی کے ہاتھ پر ہے اور روحانی سلسلہ خلافت بھی انہی سے شروع ہوتا ہے۔دعوت اسلامی میں 1985میں شامل ہوئے تھے،1988میں مولانا منیر احمد یوسفی نے بعض اختلافات کی بنیاد پر جب دعوت اسلامی کو چھوڑا ،تواس کے بعد وہ 1988سے لیکر 2007تک دعوت اسلامی ضلع لاہور کی ذمہ داری نبھاتے رہے ،ہاں اس سے قبل وہ معروف صوفی بزرگ حضرت سلطان باہو کے آستانے کے سجادہ نشین پیر سلطان فیاض الحسن کی بنائی ہوئی جماعت دعوت اسلامیہ میں بھی کام کر چکے ہیں ،دونوں جماعتوں کو چھوڑنے کی وجہ کے سوال پر ان کا کہنا تھا،کہ دونوں جماعتیں میں نے اپنی ذاتی خطابت کی مصروفیات کی بنیاد پر چھوڑی تھی ،الیکشن میں اب تک کا ذاتی اور مریدین کی جانب سے 10لاکھ روپے خرچہ آچکا ہے۔یہ تحریک لبیک کے واحد امیدوار ہیں جو محکمہ ریلوئے میں 17ویں سکیل کی ملازمت بھی کرتے رہے ہیں ۔ان کی مارکیٹ میں 21سے زائد کتابیں فروخت ہورہی ہیں ۔ان کا مقابلہ تحریک انصاف کے شفقت محموداورن لیگ کے خواجہ احمد احسان کے ساتھ ہے ۔جبکہ ان سے مسلک صوبائی حلقوں میں پی پی159سے چوہدری عمران اکبر ہیں جو پہلے مسلم لیگ سے منسلک تھے ،پی پی 158سے راجہ اظہر ہیں اورپی پی 160سے 35سالہ رضا مسعودجن کی تعلیم ایم اے اسلامیات ہے اور دعوت اسلامی کے امیر مولانا الیاس قادری کے مریدہیں۔ جبکہ پی پی166سے 35سالہ چوہدری کاشف ہیں ۔
این اے131سے 34سالہ سید مرتضیٰ حسن ہیں ،انہوں نے بی اے پنجاب یونیورسٹی سے کیا تھا۔پہلے ان کا کاروبار تھا،لیکن آج کل وہ بالکل فری تھے،انہوں نے سوچاکہ میں فری ہوں کیوں نا تحریک لبیک کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کردیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ میری جائیداد بالکل نہیں ہے اوریہ ہی الیکشن کمیشن کے کاغذات میں لکھا ہے، ان کی پیدائش لاہورکی ہے،الیکشن میں سارا خرچہ تحریک کے لوگ اور دیگر مقامی لوگ برداشت کر رہے ہیں۔ الیکشن ڈور ٹوڈور کررہے ہیں ،الیکشن میں ان کے لیے سب سے بڑی سہولت تحریک کے ساتھ مخلص ہونا ہے ، اس لیے انہیں الیکشن کمپین میں کوئی مشکل نہیں ہے۔ ان کا مقابلہ مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق اور پی ٹی آئی کے عمران خان سے ہے، پی پی162سے40 سالہ مظفر حسین رحمانی ہیں ۔
این اے 132سے 50سالہ چوہدری امجد نعیم سیفی ہیں ،جن کی تعلیم میٹرک ہے۔کپڑے کا کاروبار کرتے ہیں ،انہوں نے بتایا ،کہ وہ اللہ کی رضا کے لیے باہر نکلے ہیں ،ان کا مقصد صرف اور صرف دین کو سربلند کرنا ہے،اس سے قبل وہ مسلم لیگ ن کے حصہ رہ چکے ہیں ۔ ان کی روحانی بیعت پیر میاں محمد حنفی سیفی راوی ریان مریدکے روڈ سے ہے ۔ ان کا مقابلہ ن لیگ کے میاں شہبا ز شریف سے ہے ۔یہ پی پی 165کے امیدوار بھی ہیں ،یہاں بھی ان کا مقابلہ شہبازشریف سے ہے۔انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف کو ایک بھی پولنگ سے جیتنے نہیں دوں گا۔صوبائی حلقوں میں پی پی164سے 30سالہ اعلیٰ تعلیم یافتہ مسز مظہر حسین ہیں ۔ پی پی 165سے امجد نعیم سیفی ہی ہیں ۔
این اے133سے 45سالہ پیر مطلوب احمد سیفی ہیں ،جو ایم اے اسلامیات ،ایم اکنامکس اورایل ایل بی ہیں ،علاقہ میں ایک مدرسہ جامعہ محمد یہ سیفیہ اور درگارہ بھی ہے ،روحانی درگاہ ہونے کی بنیاد پر حلقہ میں اثرورسوخ موجود ہے ،جس کی وجہ سے کہا جا سکتا ہے کہ یہ مناسب ووٹ لیں گے ۔ ان کے ساتھ پی پی166سے چوہدری کاشف علی یوسفی ،پی پی167صاحبزادہ خلیق احمد اعوان شامل ہیں ۔
این اے134سے 35سالہ محمد عرفان شہقی امید وار ہیں ، انہوں نے بی اے سرگودھا یونیورسٹی سے کیا تھا،ذاتی کاروبار ہے اور اس سے پہلے کسی جماعت میں نہیں رہے۔روحانی طور پر پیرسید اسرار شاہ کی بیعت ہیں ،مولانا خادم حسین رضوی کی تقریروں سے متاثر ہو کر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔یہ ن لیگ کے رانا مبشر اورپی ٹی آئی کے ملک ظہیر عباس کھوکھر سے مقابلہ کر رہے ہیں ،روز یہ چار سے پانچ جلسے کرتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا،لوگ ہمیں ووٹ سے پہلے پیسے دے رہے ہیں ۔سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ حلقہ میں کوئی ایک ایسا فرد نہیں ملا،جو یہ کہے ہمیں تحریک لبیک پسند نہیں ہے ۔پی پی168سےسجاد محمودقادری جو شعبہ ایجوکیشن سے منسلک ہیں ۔پی پی 169سے 31سالہ ملک شوکت جوڑا ہیں ،جو اپنے ذاتی کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں ۔
این اے 135اور136سے 33سالہ محمد احمد مجید ہیں ، وہ بی اے ،ایل ایل بی کر کے وکالت کے شعبہ سے منسلک ہیں، ان کے صوبائی حلقوں میں پی پی161میں ملک شیر زمان کھوکھر،پی پی 164مریم اظہر حصہ لے رہی ہیں ۔پی پی173میں فیاض حسین شاہ ،پی پی170سے شیخ عمران اشفاق ،جبکہ136کے نیچے پی پی 171حاجی محمد نواز گڈو،پی پی172رانا محمد ارشد شامل ہیں ۔
فیس بک پر تبصرے