پانامہ فیصلہ ،آپ کے خیال میں کیسا ہونا چاہئے تھا

871

پانامہ کیس کا فیصلہ آئے ہوئے کم و بیش چوبیس گھنٹے گزر چکے ہیں ۔یہ شاید تاریخ کا واحد فیصلہ ہے جس میں دونوں فریقین مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں

پانامہ کیس کا فیصلہ آئے ہوئے کم و بیش چوبیس گھنٹے گزر چکے ہیں ۔یہ شاید تاریخ کا واحد فیصلہ ہے جس میں دونوں فریقین مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں ۔ پاکستان میں سیاسی فیصلوں کی ایک طویل تاریخ ہے اور اکثر فیصلے متنازعہ ہی قرار پائے ہیں ۔اس کی ایک وجہ تو ماضی میں عدلیہ کی ماتحتی  تھی لیکن اب کم از کم اعلی ٰ عدلیہ کو انتظامیہ سے مکمل آزاد ی  مل چکی ہے مگر پھر بھی سیاسی فیصلوں کے وقت کئی طرح کی مصلحتیں آڑے آتی ہیں ۔

پانامہ فیصلہ آنے کے بعد سیاسی ہنگامہ خیزی میں اضافہ ہو گا جیسا کہ اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم سے استعفی ٰ کا مطالبہ کیا ہے ۔عام انتخابات میں بھی کم و بیش ایک سال باقی ہے اس لئے اپوزیشن جماعتیں زیادہ سے زیادہ پوائینٹ سکورنگ کریں گی ۔جے آئی ٹی کو دو ماہ کا عرصہ دیا گیا ہے ۔ساٹھ دن گزرنے میں وقت نہیں لگتا لیکن اس دوران اپوزیشن جماعتیں دباؤ بڑھانے کے لئے جلسے جلوس کریں گی ،ریلیاں نکالی جائیں گی ۔حکومت اپنی طاقت شو کرے گی ۔ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کرے گی اپنی کارکردگی پر عوامی رائے عامہ کو ہموار کرے گی اس طرح الیکشن سے پہلے الیکشن جیسا ماحول بن جائے گا۔

ساٹھ روز بعد جے آئی ٹی اگر کسی فیصلے پر پہنچ گئی تو اس فیصلے پر پھر عدالتوں میں قانونی جنگ ہو گی ۔اس طرح سیاسی ہیجانی کا دور جاری رہے گا ۔اس لئے اس فیصلے سے جو توقع کی جارہی تھی کہ پانامہ کا اونٹ کسی کروٹ بیٹھ جائے گا ویسا نہیں ہوا ۔عدلیہ نے اپنا بوجھ جے آئی ٹی پر ڈال دیا ہے ۔جے آئی ٹی کتنی بھی مؤثر کیوں نہ ہو جائے وہ عدلیہ جیسے آزاد اور غیر جانبدار نہیں ہو سکتی ۔اس لئے قیاس یہی ہے کہ مسئلہ طول پکڑے گا کبھی کسی عذر کا سہارا لیا جائے گا اور کبھی کوئی مجبوری آڑے آئے گی ۔

پانامہ کیس پر آپ کیا رائے رکھتے ہیں ؟ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ یہ فیصلہ مستقبل پر کیا اثر ڈالے گا ؟ عدلیہ نے درست فیصلہ کیا ؟ جے آئی ٹی کیا کرے گی ؟ اس پر ہمیں آپ کی رائے درکار ہے جو نیچے کمنٹس میں درج کریں

یہ آرٹیکلز بھی پڑھیں مصنف کے دیگر مضامین

فیس بک پر تبصرے

Loading...