پلاسٹک، بم اور مریخ
شاپر ڈبل کردیں بھائی!۔۔۔ یہ جملہ ہم میں سے ہر شخص شعوری و لاشعوری طور پر کوئی بھی سودا سلف لیتے وقت ادا کرتا ہے۔ اب آتے ہیں کہ اس کا بعد ہم کرتے کیا ہیں ان ڈبل شاپروں کا۔۔۔ گھر آتے ہی ایک آدھ شاپر کی گرہیں کھولتے ہوئے انہیں پھاڑ ڈالتے ہیں…